اٹک خورد کے مقام پر دریائے سندھ میں تیز رفتار کشتی الٹ گئی،جس کے نتیجے میں 3افراد ڈوب گئے۔ موقع پر موجود سیاحوں نے تینوں افراد کو زندہ نکال لیا جبکہ ضلعی انتظامیہ نے ندی نالوں اور دریاؤں میں نہانے اور پکنک منانے پر پابندی لگا رکھی ہے مگر پابندی پر عمل درآمد کرانے کیلئے انتظامیہ کا کوئی اہلکار موقع پر موجود نہیں۔دوسری جانب ہری پور کشتی میں پھنسے 130 مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا،ضلعی انتظامیہ کے مطابق 70 مسافروں کے لیے بنائی گئی کشتی میں 130 مسافر سوار تھے۔ اسسٹنٹ کمشنر حمزہ عباس کے زیر نگرانی ریسکیو آپریشن کو کامیاب بنایا گیا۔ہری پور ضلع تورغر سے آنے والی مسافروں سے بھری کشتی بیٹ گلی کے مقام پر دلدل اور کیچڑ میں پھنس گئی، کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 130 مسافر سوار تھے۔ کشتی میں بیٹھے کسی بھی مسافر کے پاس لائف جیکٹ موجود نہیں، ای سی ہری پور کی جانب سے مسافروں کو دوسری کشتیوں میں شفٹ کر کے پھنسی ہوئی کشتی کو دلدل سے نکالا گیا۔ کشتی میں 130 مسافر سوار تھے جو کہ اس میں مسافروں کے بیٹھنے کی 70 افراد کی گنجائش ہے جو کہ گنجائش سے کہیں زیادہ ہے اور حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو کیے جانے والے مسافروں کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی گئیں، ڈپٹی کمشنر ہری پور نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ کشتی چلانے والے اور دیگر ملوث افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے۔ ہری پور ریسکیو آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پولیس اور ریونیو سٹاف شامل تھے، 4 سال قبل بھی اسی مقام پر کشتی حادثہ کا شکار ہوئی تھی۔ 4 سال قبل ڈوبنے والی کشتی میں سوار 40 سے ذائد مسافروں اور کشتی کا ابھی تک کوئی پتہ نا چل سکا۔
0 تبصرے