وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکا چاول کی دو فصلوں کی کاشت پر پابندی کی تجویز مسترد کرنامثبت فیصلہ ہے
کراچی؛ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ)کے سابق چیئرمین اور ایف پی سی سی آئی رائس اسٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر رفیق سلیمان نے وزیر اعظم میاں شہبازشریف کی جانب سے صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمتیں 7.59 روپے کم کرکے 40.60 روپے فی یونٹ اور رہائشی صارفین کے لیے 7.41 روپے کم کرکے 34.37 روپے فی یونٹ کرنے کے اعلان کوسراہا لیکن مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمت کو مزید کم کیا جائے تاکہ ایکسپورٹ کو دھچکہ نہ پہنچ سکے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میںکمی صنعت کے لیے کافی نہیں ہے، اگلے مہینوں میں چاول کی برآمدات میں کمی آئے گی۔انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف سے مطالبہ کیا کہ براہ کرم فوری اس بات کا نوٹس لیں کیونکہ انڈسٹری کو بجلی کی قیمت میں مزید کمی کی ضرورت ہے اور ہمارے مطالبہ ہے کہ فکس چارجز کا خاتمہ کیا جائے۔رفیق سلیمان نے کہا کہ جب وزیراعظم میاں شہباز شریف خود بھی یہ سمجھتے ہیں کہ ترقی و خوشحالی میں بجلی کی اضافی قیمت اہم رکاوٹ ہے اور جب تک بجلی کی قیمت میں خاطر خواہ کمی نہیں آئے گی ملک میں ترقی نہیں ہوسکتی تو پھرصنعتی شعبے کیلئے بجلی کی قیمتیں حقائق کی بنیاد پر کم کیوں نہیں کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سولر پلیٹس کی درآمد پر عائد 2فیصد اجافی ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے اور نیٹ میٹرنگ کو مزید آسان کیا جائے۔علاوہ ازیں رفیق سلیمان نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے چاول کی دو فصلوں کی کاشت پر پابندی کی تجویز مسترد کرنے کے فیصلے کو سراہا اورکہا کہ اس عمل سے چاول کی پیداوار بڑھے گی،کسانوں کو فائدہ ہوگااور زرمبادلہ ہمارے ملک میں آئے گا جس کی پاکستان کو اشد ضرورت ہے۔رفیق سلیمان نے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی کیلئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف جو اقدامات کررہے ہیں بزنس کمیونٹی انہیں بھرپور سپورٹ کرتی رہے گی۔
0 تبصرے