اٹلی: بحیرہ روم میں تارکیں وطن کی کشتی ڈوبنے سے 6 افراد ہلاک، 40 لاپتا

اٹلی: بحیرہ روم میں تارکیں وطن کی کشتی ڈوبنے سے 6 افراد ہلاک، 40 لاپتا

اٹلی: بحیرہ روم میں تارکیں وطن کی کشتی ڈوبنے سے 6 افراد ہلاک، 40 لاپتا بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوبنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 لاپتا ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر کی اٹلی میں نمائندہ چیارا کارڈولیٹی نے ایکس کو کہا کہ بحیرہ روم میں ایک نئے بحری جہاز کے حادثے میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 56 افراد کو لے کر ایک کشتی سوموار کو تیونس کی بندرگاہ سفیکس سے روانہ ہوئی تھی۔ چیارا کارڈولیٹی نے ایکس پر لکھا کہ کشتی کچھ گھنٹوں کا سفر کرنے کے بعد ڈوب گئی، 6 لاشیں نکال لی گئی ہیں، اب بھی 40 لاپتا ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ اٹلی کے کوسٹ گارڈز اور پولیس نے 10 افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کیا، جن میں 6 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں۔ ریسکیو گئے افراد نے بتایا کہ کشتی میں آئیوری کوسٹ، مالی، گنی اور کیمرون سے 56 افراد سوار ہوئے تھے۔ اے این ایس اے نیوز ایجنسی نے بتایا کہ ان افراد کو بچائے جانے کے بعد 40 تارکین وطن کا ایک الگ گروپ سفیکس سے کشتیوں میں سفر کرنے کے بعد لیمپیڈوسا پر پہنچا۔ مزید بتایا کہ لیمپیڈوسا میں کل 213 تارکین وطن کے ساتھ پانچ لینڈنگ ہوئی، جس کے بعد جزیرے میں پہنچنے والے لوگوں کی تعداد 230 ہو گئی۔ اٹلی کی وزارت داخلہ کے مطابق رواں برس اب تک تقریباً 8 ہزار 743 تارکین وطن اٹلی پہنچے ہیں، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہیں۔