ميہڑ: سماجی رہنما، صحافی 35 سالہ لالہ جاوید چانڈیو بیماری سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے

35سالہ لالہ جاوید چانڈیو بیماری سے لڑتے ہوئے گمبٹ اسپتال میں انتقال کر گئے

ميہڑ: سماجی رہنما، صحافی 35 سالہ لالہ جاوید چانڈیو بیماری سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے

ميہڑ: سماجی رہنما، صحافی 35 سالہ لالہ جاوید چانڈیو بیماری سے لڑتے ہوئے انتقال کر گئے منتخب نمائندوں کی عدم توجہ کے باعث سماجی رہنما، صحافی 35 سالہ لالہ جاوید چانڈیو بیماری سے لڑتے ہوئے گمبٹ اسپتال میں انتقال کر گئے۔

لالہ جاوید چانڈیو جگر کے عارضے میں دو سال سے مبتلا تھے۔

لالہ جاوید چانڈیو کے علاج کے ليئے سماجی رہنمائوں اور مخلص دوستوں اور نوجوانوں نے غریب ارسلان چانڈیو، مسعود مدھوش، صحافی ریاض کلہوڑو، فیاض چانڈیو، فیض کاچھے والا، صوفی غفار، غلام مرتضیٰ، ماجد جھتیال، علی حسینی، سارنگ تنیو، جاوید چانڈیو، اقبال مگنھار، آزاد چنا اور دیگر نے میہڑ، گاجی کھاور، نصیر آباد، رادھن، ٹھری محبت۔ ،قاضی عارف اور دیگر شہروں سے جھولے فنڈز اکٹھے کر کے ہسپتال کے اخراجات پورے کرنے کی کوشش کی۔

تھیبہ گاؤں کے رہنے والی دعا محمد دین میمن نے بھی اپنی کوششوں سے لالہ جاوید چانڈیو کو حیدرآباد کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا تها۔

گمبٹ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق لالہ جاوید چانڈیو کا جگر کا ٹرانسپلانٹ ہونا تھا ان کی اپنی بہن گمبٹ پہنچ کر اعلان کیا کہ وہ اپنا جگر عطیہ کریں گے لیکن لالہ جاوید چانڈیو کو قدرت نے زندگی نہیں دی اور وہ بیماری کی وجہ سے گمبٹ ہسپتال میں انتقال کر گئے۔.

لالہ جاوید چانڈیو نیشنل پریس کلب سے نہ صرف صحافت بلکہ سماجی کاموں میں بھی وابستہ رہے۔ لالہ جاوید چانڈیو کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے