عالمی غذائی تحفظ اور غذائی کمی کے مسائل پر توجہ دینے پر زور
ٹنڈوجام:سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں "بنانا رسیپی کتاب کی رونمائی اور مورنگا سے تیار کردہ مصنوعات " کا افتتاح اور بعد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اسٹوڈنٹ ٹیچر انگیجمنٹ پروگرام کی زیرمیزبانی انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ایسوسیئیٹ پروفیسر ڈاکٹر تحسین فاطمہ میانو کی تحریر کردہ "بنانا رسیپی" کتاب کی تقریب رونمائی یونیورسٹی کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم ھال میں منعقد کی گئی، جبکہ مورنگا سے تیار کردہ مختلف مصنوعات کے اسٹالز کا افتتاح بھی کیا گیا، جوکہ وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری، ایف اے او کے سندھ آفس کے سربراہ جمیس روبرٹ اوکوٹھ اور مختلف ڈینز نے ربن کاٹ کر کیا، اس موقع پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے، سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی آنے والی نسلوں کے غذائی مسائل کے حل کیلئے اپنے ماہرین کے توسط سے غذائی تحفظ کیلئے جدید تحقیق پر انحصار کر رہی ہے، اور یہ کتاب خاص طور پر فوڈ ٹیکنالوجی سے منسلک طلبہ، ماہرین اور خانگی شعبے کیلئے فائدیمند ثابت ہوگی، فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ کے ڈین ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ زرعی شعبے میں کمرشیل بنیادوں پر مزید تحقیق اور نئے منصوبوں کی ضرورت ہوگی، خاص طور پر طالبات اور گھریلو سطح پر فوڈ ایٹمز تیار کرنے کیلئے اس قسم کی تیکنک سے فوڈ سیکٹر کو مزید تقویت حاصل ہوگی، ایف اے او سندھ دفتر کے سربراہ جیمز رابرٹ اوکوٹھ نے تعلیمی اداروں کے ساتھ شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا اور ان منصوبوں میں ایف اے او کی تعاون کا بھی ذکر کیا، جس کے ذریعے مستحکم زرعی غذائی نظام کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کتاب کی تعریف کی اور اسے غذائی کمی کے خلاف ایک مؤثر اقدام قرار دیا۔ کتاب کی مصنفہ اور انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر تحسین فاطمہ میانو نے کہا کہ کیلے سے تیار ہونے والی چپس اور مورنگا پاوڈر جیسے پروڈکٹس میں وسیع مارکیٹ گنجائش موجود ہے، جس سے شہری و دیہی خواتین کے لیے چھوٹے پیمانے پر کاروباری مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریسپی کتاب کو آسان اور قابل فہم بنایا گیا ہے تاکہ تمام عمر کے افراد، خاص طور پر بچوں کے لیے صحت بخش غذا کو بھی فروغ دیا جا سکے، اینیمل ھسبنڈری اینڈ وٹرنری سائنسز کے ڈین ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی نے کہا کہ کیلے میں موجود مائیکرو نیوٹرینٹس کے مختلف فوائد ہیں، اس موقع پر ڈئریکٹر یونیورسٹی ایڈوانسمینٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر،ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر تنویر فاطمہ میانو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
0 تبصرے