بیگم نصرت بھٹو کی شخصیت عزم، ہمت اور بہادری کی علامت تھی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی روما مشتاق مٹو،پیپلزپارٹی منارٹی ونگ کراچی کے صدر مشتاق مٹو،نائب صدر سلامت نور خان اورجاوید بھٹی نے پاکستان کی سابق خاتون اول، پیپلز پارٹی کی رہنما اور مادرِ جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی برسی کے موقع پر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور جمہوریت کے لیے ان کی جدوجہد کو سراہا ہے۔ رکن سندھ اسمبلی روما مشتاق مٹو نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو کی جدوجہد ہمارے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ آمریت کے تاریک دور میں انہوں نے جمہوریت کے چراغ کو روشن رکھا اور اپنی تمام توانائیاں عوامی حقوق کی بحالی کے لیے وقف کیں۔ نصرت بھٹو نے نہ صرف ایک مضبوط سیاسی رہنما کے طور پر بلکہ ایک ماں اور عوام کی خدمت گزار کے طور پر بھی اپنے فرائض نبھائے۔ ان کی قربانیوں کو پیپلز پارٹی ہمیشہ یاد رکھے گی۔پیپلزپارٹی منارٹی ونگ کراچی کے صدر مشتاق مٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ نصرت بھٹو کی شخصیت عزم، ہمت اور بہادری کی علامت تھی۔ انہوں نے آمریت کے خلاف طویل اور صبر آزما جدوجہد کی، جس کے نتیجے میں پاکستان میں جمہوریت کی بحالی ممکن ہوئی۔ ان کی خدمات کا اعتراف صرف پیپلز پارٹی نہیں بلکہ پوری قوم کرتی ہے۔ ان کی جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی فراہم کرتی رہے گی۔منارٹی ونگ کراچی کے نائب صدر سلامت نور خان نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو کی قیادت نے پاکستان میں جمہوری تحریکوں کو نئی زندگی دی۔ ان کی قربانیوں اور مشکلات کا سامنا کرنے کا حوصلہ ناقابلِ فراموش ہے۔ انہوں نے آمریت کے سخت ترین حالات میں بھی جمہوریت کا پرچم بلند رکھا۔ نصرت بھٹو کی شخصیت سے ہم سیکھتے ہیں کہ جدوجہد اور عوامی خدمت کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔پیپلز پارٹی منارٹی ونگ کراچی ضلع ایسٹ کے سینئر نائب صدر جاوید بھٹی نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو نے اپنی زندگی جمہوریت کے استحکام اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر دی۔ ان کا کردار اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ وہ ہر مشکل وقت میں اپنی پارٹی اور عوام کے ساتھ کھڑی رہیں۔ پیپلز پارٹی ان کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے عوام کے حقوق کے تحفظ اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔تمام رہنماو?ں نے اس موقع پر اس بات کا اعادہ کیا کہ پیپلز پارٹی ان کے مشن پر عمل پیرا رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹو کی جدوجہد اور قربانیاں ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ جمہوریت کی حفاظت کے لیے ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ضروری ہے۔
0 تبصرے