شاہنواز کنبھر کیس کی تفتیش پولیس سے واپس لی جائے: عدالتی حکم
میرپورخاص: سندھ ہائی کورٹ بینچ نے شاہنواز کنبھر کیس کی تحقیقات ایف آئی اے کے کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حکم ديا که ڈاکٹر شاہنواز کو پولیس حراست میں قتل کیا گیا، اس لیے پولیس تفتیش نہیں کر سکتی، سندھ ہائی کورٹ بینچ میں ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کیس سے متعلق مختلف درخواستوں پر مشترکہ سماعت
شاہنواز کیس میں وکلا کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، ساتھ ہی پیر عمر جان سرہندی اور عنایت زرداری کی درخواستوں پر بھی سماعت ہوئی۔عدالت نے پیر عمر جان سرہندی اور پولیس کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے لواحقین کی جانب سے دائر ایف آئی آر کو برقرار رکھا۔
عدالت نے پولیس سے پوچھا که ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا،
بیرسٹر اسد اللہ شاہ راشدی کا کهنا تها که فیصلہ ڈاکٹر شاہنواز کے لواحقین کے حق میں آگیا، ہم معاملے کی عدالتی تحقیقات چاہتے ہیں،
ایف آئی اے اس کیس کے دیگر چھپے ہوئے کرداروں کی تلاش میں بھی عدالت کی مدد کرے، عدالت نے پولیس کی تفتیش روک دی، ایف آئی اے تحقیقات کرے گی اور قومی انسانی حقوق کمیشن اس کی نگرانی کرے گا،
ایسی تحقیقات میں واضح ہو جائے گا کہ ڈاکٹر شاہنواز کو اصل میں سندھري میں قتل کیا گیا یا کسی اور جگہ، عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان ڈی آئی جی، ایس ایس پیز ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے، ان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے جائیں، پولیس گرفتار نہ کرے تو رینجرز سے مدد لی جائے،
0 تبصرے