ملیر (نامہ نگار) پاکستان اسٹیل مل کے مزدوروں نے مطالبات کی منظوری کے لئے ڈسٹرکٹ پریس کلب ملیر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرے میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پاکستان اسٹیل ایمپلائز گرینڈ الائنس کے کنوینر شمشاد قریشی اور دیگر رہنماؤں عبدالقدوس شیخ، اکبر ناریجو، چوہدری یاسین، جعفر علی، دھنی بخش سموں، اسدابڑو، اکبر میمن، عبدالحق چنا، شوکت کورائی اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اسٹیل کے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنے فیصلے پرانے بورڈ کی طرح ملازمین کے خلاف کیے تو ان پر تمام ذمیداری عائد ہوگی اور ملازمین مجبور ہوکر سڑکوں پر نکلیں گے، انہوں نے کہا کہ سی ای او کے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر ملازمین کے خلاف مختلف سازشیں کیں گئی، ٹیرف کی مد میں گھروں کے کرائے میں بھی غیر قانونی اضافہ کیا گیا جس میں سے لاکھوں روپے زائد وصول کیے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ سی ای او کی جانب سے گذشتہ 7 ماہ سے سے اسٹیل ٹاؤن کی گیس بند ہے جو آج تک بحال نہیں ہوئی، قائداعظم پارک کی بجلی بھی کاٹ دی گئی، گیسٹ ہاؤس، آفیسرز میس، کاشانہ اور مختلف تعلیمی اداروں کو آؤٹ سورس کرنا شروع کر دیا گیا ہے، وزارت و دیگر اداروں میں ریٹائرڈ اور جبری برطرف ملازمین کو ہٹاکر ناجائز طریقے سے پرائیویٹ لوگوں کو قابض کیا گیا ہے، گھروں کو غیر قانونی کرایہ داری کے واؤچرز جاری کیے گئے اور بلک واٹر سپلائی کو واٹر بورڈ کے حوالے کرنے کے اقدامات کیے گئے، موجودہ سی ای او کے پاس یہ اختیار نہیں ہے، رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کے بعد پانی کی سپلائی کی منظوری دی گئی۔ پاکستان اسٹیل کا نیا بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دیا گیا اور نو منتخب بورڈ آف ڈائریکٹرز کا پہلا اجلاس 28 اکتوبر 2024 کو آپریشن بلڈنگ پاکستان اسٹیل میں ہونے جا رہا ہے جس کے ایجنڈے میں تمام معاملات شامل ہیں، موجودہ سی ای او کی جانب سے گزشتہ سات ماہ میں جو غیر قانونی اقدامات کیے گئے ہیں، ان کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہ اسٹیل مل کو ایک سازش کے تحت قبضے میں لے کر تباہ کیا گیا، ہزاروں مزدوروں کو بے روزگار کر کے گھروں کو جانے پر مجبور کر دیا گیا ہے جو کہ تشویشناک بات ہے، اسٹیل مل کے کئی محکموں کو تالہ لگا دیا گیا ہے اور اب وہ اسٹیل مل کو مکمل ختم کرنے جا رہے ہیں، پاکستان اسٹیل ایمپلائز گرینڈ الائنس کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان اسٹیل مل کے تمام مزدوروں کو بحال کیا جائے اور روس کے تعاون سے مل کو بحال کیا جائے، مل کے ریٹائرڈ ملازمین کو نومبر 2021 تک کے تنخواہیں دی جائیں، اسٹیل ٹاؤن میں فوری طور پر گیس بحال کی جائے، تمام کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو بحال کیا جائے، اسٹیل ٹاؤن میں مقیم تمام سابق ملازمین کو جاری کیے گئے رینٹ واؤچر فوری واپس لیے جائیں، صرف 6 علماء کرام کو بحال کیا گیا ہے دیگر علماء کو بھی بحال کیا جائے اور ان کی تنخواہیں جاری کی جائیں، سابق ملازمین کے بجلی کے نرخ کے الیکٹرک کے مطابق کیے جائیں، گلشن حدید اور اسٹیل ٹاؤن میں پانی کی فراہمی معمول پر لائی جائے، دیگر مطالبات سمیت گلشن حدید فیز 4 کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
0 تبصرے