خدشہ یہ ہے صدیوں پرانی ہماری زرعی تہذیب کی بنیادیں ہل رہی ہیں، بلاول بھٹو زرداری
کراچی: بلاول بھٹو زرداری نے کها هے که صدر زرداری اقتدار میں آئے تو زراعت تباہی کے دہانے پر تھی، چینی، گندم ہم دیگر ممالک سے منگوا رہے تھے،
اپنا زرمبادلہ یوکرین اور روس کے کسانوں کی جیب میں ڈال رہے تھے، صدر زرداری نے فیصلہ کیا کہ یہ پیسے کسی عالمی کسان کو نہیں ، پاکستانی کسان کو دوں گا،
صدر زرداری نے سپورٹ پرائس کی صورت میں کسان کو مالی امداد دی، اس فیصلے کے بعد ایک سال کے اندر اندر زرعی انقلاب آگیا، کسان نہ صرف ملکی ضروریات پوری کر رہے تھے بلکہ برآمد بھی کر رہے تھے، معیشت اپنےپاؤں پر کھڑی ہوگئی تھی،
آج کسان پریشان ہے، زراعت بحران کا شکار ہے، سب پریشان ہیں، ہمارا کام ہے کہ لوگوں کی مشکلات کو کم کریں، میں اپنی نسل کے ہاریوں کے لیے بہت پریشان ہوں،
خدشہ یہ ہے صدیوں پرانی ہماری زرعی تہذیب کی بنیادیں ہل رہی ہیں،
موسمیاتی تبدیلی کا سب پر اثر ہو رہا ہے لیکن اولین متاثر ہمارا کسان ہے، ہم صرف سیلاب نہیں بلکہ ہر موسم میں پریشان ہو رہے پیں،
0 تبصرے