مقتول ڈاکٹر کے قتل کیس کے متن میں سامارو کے مولوی عمر جان سرہندی کو لوگوں کو ڈاکٹر کے قتل پر اکسانے والے ملزم کے طور پر شامل کیا گیا۔ذرائع
ميرپورخاص: ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کا مقدمہ درج کرانے کے لیے ان کے سالے ابراہیم کنبھر نے وکلا کے مشورے سے ایف آئی آر کا متن سندھڑی تھانے میں جمع کرا دیا۔ ذرائع کے مطابق سندھڑی پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کا متن منظوری کے لیے اعلیٰ حکام کو بھیج دیا گیا۔ذرائع کے مطابق
مقتول ڈاکٹر کے قتل کیس کے متن میں سامارو کے مولوی عمر جان سرہندی کو لوگوں کو ڈاکٹر کے قتل پر اکسانے والے ملزم کے طور پر شامل کیا گیا۔ذرائع کے مطابق
مقدمے میں اس وقت کے ڈی آئی جی میرپورخاص جاوید سونہارو جسکانی، ایس ایس پی عمرکوٹ آصف رضا بلوچ، ایس ایس پی میرپورخاص اسد علی چوہدری، سی آئی اے افسر عنایت زرداری، هدايت اللہ ناریجو، نادر، فرمان، ایس ایچ او سندھڑی نیاز کھوسو، سپاہی لکهمیر اور دیگر کو ملزم بنایا گیا۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی آر کے لیے دیے گئے متن میں سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو اکسانے والے صحافی، پولیس اہلکار اور دیگر افراد کو بھی شامل کیا گیا۔
متن میں ڈاکٹر شاہنواز کی میت کو جلانے اور تدفین میں رکاوٹیں ڈالنے والے 34 افراد بھی شامل۔
وکلا سجاد چانڈیو، اسد اللہ شاہ راشدی اور دیگر کا کهنا تها که ڈاکٹر شاہنواز کے جسم پر شدید تشدد کیا گیا، شواہد مٹانے کے ليئے ڈاکٹر کی لاش کو جلایا گیا،
0 تبصرے