پی بی ڈی این، ای ایف پی، جی آئی زیڈ، سائٹ سیورز اور آئی ایل او کے تعاون سے اجلاس کا انعقاد

پی بی ڈی این، ای ایف پی، جی آئی زیڈ، سائٹ سیورز اور آئی ایل او کے تعاون سے اجلاس کا انعقاد

پی بی ڈی این، ای ایف پی، جی آئی زیڈ، سائٹ سیورز اور آئی ایل او کے تعاون سے اجلاس کا انعقاد

کراچی: پاکستان بزنس اینڈ ڈس ایبلٹی نیٹ ورک (پی بی ڈی این) کی میزبانی میں ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) نے جی آئی زیڈ، سائٹ سیورز اور آئی ایل او کے تعاون سے کراچی میں تیسرے اجلاس کا اہتمام کیا جس میں ممتاز کاروباری رہنماؤں کو معذور افراد کی شمولیت کے حامی اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں کو یکجا کیا گیا تاکہ پی بی ڈی این کی پیش رفت اور کام کی جگہ پر معذور افراد کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ای ایف پی کے سابق صدر اور ڈائریکٹر مجید عزیز نے پی بی ڈی این کی طرف سے کیے گئے مؤثر کام کو سراہتے ہوئے معذور افراد کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے ایک جامع ڈیٹا بیس کے قیام کی اہمیت اور نیٹ ورک کی کوششوں کی زیادہ سے زیادہ تشہیر پر زور دیا کیونکہ بہت سے کاروباری ادارے ابھی تک پاکستان میں معذور افراد کی شمولیت میں ہونے والی پیش رفت سے لاعلم ہیں۔ سائٹ سیورزکی منزہ گیلانی نے ای ایف پی کی لیڈرشپ کی تعریف کی اور نیٹ ورک کو آگے بڑھانے کے لیے سائٹ سیورز کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ معذور افراد کی شمولیت میں بامعنی پیش رفت کے لیے مضبوط سرکاری، نجی تعاون کی ضرورت ہے۔جی آئی زیڈ کی ثاقبہ عزیز نے معذور افراد کے لیے کام کی جگہ کا ایک غیر امتیازی ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں معذور افراد کو غیر ایگزیکٹیو عہدوں تک محدود رکھنے کے عام رواج کو چیلنج کیا جائے اور انہیں ایگزیکٹیو کرداروں میں شامل کرنے کی وکالت کی جائے۔ اجلاس میں ای ایف پی کے سیکرٹری جنرل سید نذر علی نے اپنی پریزنٹیشن میں نیٹ ورک کے پچھلے سال کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا اور پی بی ڈی این کے ایجنڈے کو اجاگر کرتے ہوئے مستقبل کے منصوبوں کا اشتراک کیا اور آگاہی بڑھانے،جاب فیئر اور پالیسی ڈائیلاگ پر زور دیا جس کا مقصد پاکستان میں معذور افراد کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے آئندہ سال کا ایکشن پلان متعارف کرایا جس میں لاہور اور کراچی میں اپرنٹس شپ پروگرامز اور جاب فیئرز کا انعقاد شامل ہے تاکہ افرادی قوت میں معذور افراد کو زیادہ سے زیادہ شامل کیا جا سکے۔ سورتی انٹرپرائزز کے مبین چغتائی نے اعتماد پیدا کرنے اور دیگر تنظیموں کو اس کی پیروی کرنے کی ترغیب دینے کے لیے معذور افراد کی شمولیت میں کمپنیوں کے کامیاب طریقوں کو ظاہر کرتے ہوئے ویڈیوز بنانے کی تجویز پیش کی۔ جی آئی زیڈکی صوحابیا تقدیس نے معذور افراد کی شمولیت میں مزید کوششوں کی حوصلہ افزائی کے لیے عالمی بہترین طریقوں کو اختیار کرنے کی سفارش کی۔ایمپلائمنٹ ایکسچینج حکومتِ سندھ کے فرید صدیقی نے پی بی ڈی این کے اقدامات کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری اداروں کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ شرکاء نے ایسے تربیتی پروگرامز کی ضرورت پر روشنی ڈالی جو مہارت کوبڑھانے پر مرکوز ہیں تاکہ معذور افراد کو مارکیٹ کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے میں مدد ملے۔اجلاس کا اختتام شرکاء کی جانب سے معذور افراد کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے کام جاری رکھنے اور پی بی ڈی این کے اقدامات میں فعال طور پر تعاون کرنے کے عزم کے ساتھ ہوا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ معذور افراد کو افرادی قوت کی تمام سطحوں میں ضم کیا جاسکے۔