یارن بروکرز، ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کا ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے غلط استعمال کی روک تھام کا مطالبہ

یارن بروکرز، ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کا ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے غلط استعمال کی روک تھام کا مطالبہ

یارن بروکرز، ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کا ایکسپورٹ فنانس اسکیم کے غلط استعمال کی روک تھام کا مطالبہ

کراچی؛ یارن بروکرز،ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کراچی نے ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس) کے تحت درآمدی پولیسٹر یارن کی مقامی مارکیٹوں میں دھڑلے سے فروخت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اسکیم کے تحت درآمدی پولیسٹر یارن کی مقامی مارکیٹوں میں فروخت سے تجارتی بنیادوں پر پولیسٹر یارن کے درآمدکنندگان کو شدید مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے پولیسٹر یارن کی تجارت دن بدن ذوال کی طرف جارہی ہے لہٰذا ای ایف ایس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے حقیقی معنوں میں اقدامات عمل میں لائے جائیں۔

یارن بروکرز ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کراچی کے جنرل سیکریٹری جاوید بھوری(بھوری انٹر پرائزز) نے ایسوسی ایشن کے سرگرم رکن اور آف ماریہ انٹر پرائزز کے مناف چینہ کی شکایت پر چیئرمین پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) پنجاب کے پی زون، چیئرمین پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) سندھ بلوچستان زون سمیت ڈائریکٹریٹوریٹ انٹیلی جنس (ان لینڈ ریونیو) اسلام آباد، ممبر کسٹم فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)،ممبر آئی آر ایف بی آرکو ارسال کیے گئے خطوط میں ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس) کے غلط استعمال کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پولیسٹر یارن جن قیمتوں پر مقامی مارکیٹوں میں دستیاب ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مارکیٹوں میں باالخصوص پنجاب کی مارکیٹوں میں ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس)کے تحت درآمد شُدہ پولیسٹر یارن دھڑلے سے مقامی فرنٹ مینوں کے ذریعے فروخت کیا جارہا ہے

اسی طرح کراچی میں بھی فرنٹ مین درآمد شُدہ پولیسٹر یارن کی فروخت میں ملوث ہیں جس سے دوسرے درآمدکنندگان کو بھاری مالی نقصانات کا سامناہے۔واضح رہے کہ لطیف کلاتھ مارکیٹ میں واقع ماریہ انٹر پرائزز کے مناف چینہ کی جانب سے فرنٹ لائن پر آکر ای ایف ایس کے غلط ستعمال کی نشاندہی کو بہت زیادہ سراہا جارہاہے جبکہ ان کی جانب سے جاوید بھوری سمیت کسٹم، ڈائریکٹریٹوریٹ انٹیلیجنس ان لینڈ ریونیو کی توجہ اس اہم مسئلے کی طرف مبذول کروائی گئی ہے کیونکہ کپڑا بنانے والے ماریہ انٹر پرائزز کی پیداواری سرگرمیاں ای ایف ایس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہورہی ہیں اور ان کے لیے پیداواری یونٹ چلانا دشوار ہوگیا ہے۔

جاوید بھوری نے مناف چینہ کی شکایت کو جواز بنا کر پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن سے درخواست کی کہ اُن سرگرمیوں کو سرکاری ایجنسیوں کے علم میں لایا جائے اور ای ایف ایس اسکیم کے تحت دیے جانے والے اجازت ناموں کو ایچ ایس کوڈ کے بجائے مطلوبہ یارن کے کاؤنٹ کی اجازت دی جائے اور اس اسکیم کے تحت برآمد کیے جانے والے کنٹینرز کی لیب ٹیسٹ اور ایگزامن کو لازمی قرار دیا جائے کہ جو دھاگہ ای ایف ایس اسکیم کے تحت درآمد کیا گیا ہے وہ استعمال بھی ہوا ہے یا نہیں؟

یارن بروکرز ٹریڈرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جاوید بھوری نے پائما سے پولیسٹر یارن کی تجارت کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ای ایف ایس اسکیم کے اجازت ناموں کو متعلقہ ایسوسی ایشن کی تصدیق سے لازمی مشروط کیا جائے تاکہ شفافیت لائی جاسکے اور جو کسٹم حکام رشوت لے کر اس طرح کے اجازت نامے بانٹ رہے ہیں اُن کا راستہ روکا جاسکے نیز اس اسکیم کے تحت درآمد شُدہ یارن کی مقامی مارکیٹوں میں فروخت اور اس کی خرید وفروخت کرنے والوں کو بھاری جُرمانے اور سزا کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے کے لیے حکام سے درخواست کی جائے۔