پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کی جانب سے اعلیٰ پاکستانی افسران کے لئے تجارتی اداروں کے دورے، مقامی کمیونٹی سے ملاقاتوں اور عشائیے کا اہتمام
جوہانسبرگ، پاکستا ن سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن نے جنوبی افریقہ میں ہائی کمیشن آف پاکستان کے اشتراک سے پاکستان سے غیر ملکی مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے 120ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا ء پر مشتمل وفدکی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ اس سلسلے میں مقامی بزنس کمیونٹی کے تعاون سے پاکستان کے اعلیٰ سرکاری افسران کے اس دورے کو کارآمدبنانے کی کوشش کی گئی تاکہ پاکستانی تاجروں کیلئے افریقہ میں ٹریڈ اور سرمایہ کاری کی فضا کو بہتر بنایا جا سکے، پی ایس اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستانی وفد کیلئے مختلف تجارتی اداروں اور بزنس مراکز کے دورے اور ساؤتھ افریقہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران وفد کے اراکین نے پاک افریقہ تعلقات اور خصوصاً پاکستانیوں کیلئے ویزے، ورک پرمٹ اور باہمی تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ کینیا اور ساؤتھ افریقہ کے مطالعاتی دورے پرآئے ہوئے اس وفدکی سربراہی حکومت پاکستان کے اعلیٰ افسر، ڈائریکٹنگ اسٹاف این ایم سی جناب ڈاکٹر نوید احمد چوہدری نے کی جبکہ دیگر اراکین میں جناب بلال احمد بٹ(پی اے ایس گروپ)،جناب سید خرم علی (پی ایس پی گروپ)،جناب سید خرم علی (پی ایس پی گروپ)،محترمہ ارم تنویر (آئی این ایف گروپ)،جناب محمد اعجاز الحق(پی اے اینڈ این ایس گروپ)، جناب آفتاب محمد خان(ایس جی گروپ)، محترمہ ارم مسرور(آئی آر ایس گروپ) اور جناب اورنگزیب عادل (ای ایکس ای این اے گروپ) شامل تھے، وفد کی جنوبی افریقہ آمد کا مقصد افریقہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مسائل سے آگاہی اور ان کے حل کیلئے تجاویز مرتب کرنا اور ملکی برآمدات و سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات تجویز کرنا ہے۔
پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن نے اعلیٰ پاکستانی افسران کے دورے کی اہمیت کے پیش نظرانہیں ہر ممکن تعاون اور رہنمائی فراہم کی اور گزشتہ روز ان کے اعزاز میں مقامی ہلٹن ہوٹل جوہانسبرگ میں ایک پرتکلف عشائیے کا بھی اہتمام کیا جس میں پاکستان سے آئے ہوئے مندوبین کے علاوہ پاکستان ہائی کمیشن کے افسران، پاکستانی کمیونٹی کے اراکین، تجارتی اداروں کے عہدیداران کے علاوہ مقامی تاجر برادری نے بھی شرکت کی۔اس تقریب کے انتظام میں ممتاز صنعت کار رائے علی انتخاب اور مہتاب خان کا تعاون بھی حاصل رہا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت محمد اقبال قریشی نے حاصل کی۔ممتاز صنعت کار رائے علی انتخاب نے جنوبی افریقہ میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور ان کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے بانی چیئرمین محمد رفیق میمن نے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن کے اغراض و مقاصد پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن گزشتہ 10 سال سے نہ صرف ساؤتھ افریقہ بلکہ پورے سدرن افریقہ اور اب ایسٹ افریقہ میں واحد منظم اورسرگرم تجارتی ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے جسے پاکستان اور دیگر ممالک سے آئے ہوئے32 سے زائد وفود کی میزبانی کا شرف حاصل ہواہے، اس کے علاوہ فیڈریشن کے بینر تلے پاکستان اور افریقہ سے مختلف تجارتی وفود کا تبادلہ ہوچکا ہے، دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بزنس اینڈ ٹریڈ انویسٹمنٹ سیمینار،سمپوزیم اور کانفرنسزکے علاوہ پاکستان کے قومی دنوں کے موقع پر تقریبات کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے پاکستان او رسدرن افریقہ کے مابین دو طرفہ تجارت میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں جس میں حکومتی سطح پر سال میں کم از کم دو یا تین اعلی سطحی وفود کے دورہ افریقہ پر زور دیا گیا تاکہ ٹریڈ پالیسیاں، ایم او یو ز اور ویزوں کے سلسلے میں تاجر برادری کے مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کے لئے اقدامات کئے جاسکیں۔
جناب محمد رفیق میمن نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، کامرس ور فارن افیئرز منسٹری کے وفود پر زور دیا کہ وہ افریقی حکومت کے ساتھ مل کردو طرفہ ٹریڈ ایگریمنٹ تشکیل دیں کیونکہ افریقی براعظم مختلف شعبوں میں 800 بلین یو ایس ڈالر کی ٹریڈ کرتا ہے جس میں ٹیکسٹائل، انجینئرنگ، اسپورٹس گڈز، سرجیکل آلات، فوڈ، کنفیکشنری،آٹو انجینئرنگ پارٹس، سیمنٹ،سینیٹری آئٹمز، کٹلری، رائس میڈیکل آلات، مائننگ، اسکل ڈیویلپمنٹ اور آئی ٹی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کے 18 مشن اور تقریباًنو ٹریڈ اتاشی افریقہ میں کام کر رہے ہیں جو ناکافی ہیں لہٰذا انہوں نے تجویز دی کہ مقامی تاجروں اور اچھی شہرت کے حامل افراد کو اعزازی ٹریڈ انویسٹمنٹ کونسلر اور اعزازی قونصلیٹ بنایاجانا چاہیے جس کی بنیاد میرٹ پر ہو تاکہ وہ پاکستانی برآمدات کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر سکیں، اس حوالے سے انہوں نے پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ SIFC کے حوالے سے انہوں نے کہا ہم مائننگ سیکٹر میں جون 2024 میں کمیشن کے ساتھ مل کر ایک سیمینار منعقد کر رہے ہیں جس میں کوشش کی جائے گی کہ مقامی مائننگ سیکٹر کے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راضی کیا جائے، اسی طرح مستقبل میں آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے لیے وفود پاکستان بھیجنے کا ارادہ ہے۔
پاکستانی افسران کے وفد کے قائد جناب ڈاکٹر نوید احمد چوہدری نے اپنی ٹیم کی جانب سے پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن کے کام کو سراہا اورجنوبی افریقہ میں اپنی میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں حکومت پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاری کے فروغ اورافریقی ممالک میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے کی جانے والی کوششوں کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے بالخصوص جنوبی افریقہ میں مقیم تاجروں اور سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں انشاء اللہ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے انہیں مکمل تحفظ دیا جائے گا اور ان کی وجہ سے ملک میں استحکام اور ترقی کے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے اپنی ٹیم کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی بالخصوص دوہری نیشنلٹی کے حوالے سے اورافریقہ میں پاکستانیوں کے ورک پرمٹ اور ویزے کے اجراء کے سلسلے میں درپیش مسائل کے حل کیلئے دی گئیں تجاویز پرجلد عملدرآمدکی یقین دہانی کرائی۔ ان کی پوری ٹیم نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ انشاء اللہ وہ پوری یکسوئی کے ساتھ جنوبی افریقہ اور دیگر افریقی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل اور باہمی تجارت کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں گے اور اس ضمن میں اعلیٰ سطح پر ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر محترم فاہد امجد صاحب نے اپنے مشن کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ پاکستانی مشن کی جانب سے پاکستان سدرن افریقہ ٹریڈ فیڈریشن اور اور مقامی کمیونٹی کے ساتھ اس سلسلے میں بھرپور تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا اور دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہیں گے، پروگرام کے آخر میں معزز مہمانوں کو فیڈریشن کی جانب سے شیلڈز پیش کی گئی اور اسی طرح دو طرفہ شیلڈز کا تبادلہ کیا گیا۔ محترم سلیم شکور صاحب نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور بعدازاں پرتکلف عشائیہ کے ساتھ تقریب کا اختتام ہوا۔
0 تبصرے