بزرگ افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں ایس ایم نشاط احمد

بزرگ افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں ایس ایم نشاط احمد

بزرگ افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں ایس ایم نشاط احمد

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہیلپ ایچ اور بزرگ دوست نیٹورک کے زیر اہتمام انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں خصوصی طور پربزرگ افراد کے حقوق پرروشنی ڈالی گئی مسز ریاض فاطمہ سابق ایڈل ڈائریکٹر SW نے نظامت کے فرائض سر انجام دیئے اس موقع پر بزرگ دوست نیٹورک کے جنرل سیکریٹری ایس ایم نشاط احمد، اے پی ایچ اے کے پریذیڈینٹ شریف المظفر، پریذیڈینٹ این ڈی ایف عابد لشاری، اپنا سہارا ٹرسٹ کے پریذیڈینٹ اکبر علی رانا ، ڈائریکٹر سینئر سٹیزن شازیہ میمن عادل، فوکل پرسن انیس فاطمہ،دانش،کونسل ممبرسمینہ ورتیجی،جوڈیشل ممبر ہیومن رائٹس کمیشن گورنمنٹ آف سندھ اسلم شیخ اور دیگر بھی موجود ہیں مقررین نے انسانی حقوق کے تحت معمر افراد کے حقوق پر روشنی ڈالی اور سینئر سٹیزن ویلفیئر ایکٹ 2014 کے نفاذ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور ایوان نے ایکٹ 2014 کے ذریعے ترمیمی ایکٹ 2023 کے تحت وعدے کی گئی سہولیات واپس لینے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا اس موقع پر باقاعدہ میٹنگوں کے ذریعے بی ڈی این کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا کہ ممبران اور آپریشنز اور اصل ایکٹ میں دی گئی سہولیات کی بحالی کے لئے بھر پور جدو جہد کریں گے تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بزرگ دوست نیٹورک کے جنرل سیکریٹری ایس ایم نشاط احمد نے کہاکہ بزرگ افراد ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیںجن کی فلاح و بہبود کےلئے بھر پور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بزرگ خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد مسائل اور مشکلات کا شکار ہو کے اولڈ ایج ہوم میں رہائش اختیار کر رہی ہے جبکہ اپنے گھر میں رہنے والے افراد بھی معاشرتی بے حسی کا شکار ہو رہے ہیں ایس ایم نشاط احمد نے کہا کہ غیر ممالک میں حکومت کی جانب بزرگ افراد کو خصوصی مراعات فراہم کی جاتی ہیں جن میں انکی رہائش، ادویات اور علاج معالجہ شامل ہے جبکہ ہمارے یہاں بوڑھے والدین کی خدمت کرنے کے بجائے انہیں گھر سے نکال دیا جاتا ہے جو لمحہ فکریہ ہے اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جو ڈیشل ممبر ہیومن رائٹس کمیشن گورنمنٹ آف سندھ اسلم شیخ نے کہا کہ 2014 میں بزرگ افراد کےلئے بنائے گئے قانون پر عملدر آمد نہ ہونے کے سبب معمر افراد لا تعداد مسائل کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ سینئر سٹیزن کارڈ کی منظور کے با وجود تا حالہ اجراءنہیں کیا گیا جس کی وجہ سے انہیں سفری اوردیگر معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےاسلم شیخ نے کہا کہ بوڑھے افراد کو با اختیار بنا کر ان کے اندر سے احساس کمتری کو دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ہمارے بزرگ معاشرتی بگاڑ کی وجہ سے مایوسی کا شکا رہو رہے ہیں اس موقع پر اپنا سہارا ٹرسٹ کے پریذیڈینٹ اکبر علی رانا نے کہا کہ بوڑھے افراد کو تفریحی سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھر پور کوششیں کر رہے ہیں جبکہ انہیں صحت سے متعلق سہولیات فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے انہوں نے کہا کہ بزرگ افراد کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہیں گے تا کہ معاشرے میں بوڑھے افراد کو انکے جائز حقوق حاصل ہو سکیں اور وہ بھی خوشحال زندگی بسر کریں سیمینار کے موقع پر پریذیڈینٹ این ڈی ایف عابد لشاری نے کہا کہ بزرگ افراد کو عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی اور جذباتی دیکھ بھال کی خاص ضرورت ہوتی ہے جس کے لئے ہمیں اپنے ساتھ رہنے والے بوڑھے افراد کے علاوہ دیگر بزرگوں کی زندگی میں سکون اور آسانی لانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ان کی جذباتی اور ذہنی تندرستی میں اضافہ کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بڑھاپے سے وابستہ تناو کا مقابلہ کرنا سب سے بہتر کام ہے جو آپ اپنے پیاروں کے لیے کر سکتے ہیں.