ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے شجر کاری وقت کی اہم ضرورت ہے کفیل حسین

ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے شجر کاری وقت کی اہم ضرورت ہے کفیل حسین

ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے شجر کاری وقت کی اہم ضرورت ہے کفیل حسین

کراچی(اسٹاپ رپورٹر) کے ایچ اے بزنس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزز کی جانب سے کڈنی ہل پارک میں شجر کاری کی گئی جبکہ اس موقع پر ابوظہبی کورنر کا افتتاح بھی کیا گیا اس موقع پر پریذیڈینٹ کے ایچ اے بزنس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزز،سی ای او کفیل حسین گروپ اورمعروف آرکیٹیکٹ کفیل حسین اوروائس پریذیڈینٹ عبدالرفیع نے وائس قونصل جنرل ایران غلام عباس زبولی اوریو اے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتھی کے ہمراہ پودے لگائے تقریب کے موقع پر قونصل جنرل کے صاحبزادے عقیق،سعید ،ایران کے وائس قونصل جنرل علی خسروکے علاوہ دیگر کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پریذیڈینٹ کے ایچ اے بزنس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزز،سی ای او کفیل حسین گروپ اورمعروف آرکیٹیکٹ کفیل حسین نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے شجر کاری وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے تیزی سے موسمی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ پوری دنیا ماحولیاتی آلود گی سے شدید متاثر ہور ہی ہے کفیل حسین نے کہا کہ موجودہ دور میں ماحولیاتی آلودگی انسانی جانوں کے ساتھ جانوروں کے لئے شدید خطرہ بنی ہوئی ہے جس سے بچنے کےلئے ہر انسان کو اپنے حصے کا ایک پودا ضرور لگانا چاہئے تا کہ موسمی تبدیلی کے اثرات سے بچا جا سکے انہوں نے کہا کہ گاڑیوںاور فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں ماحولیاتی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے آج آلودگی کے لحاظ سے کراچی چوتھے جبکہ لاہور پہلے نمبر پر موجود ہے کفیل حسین نے کہا کہ ماحولیاتی آلو دگی سے بچنے کا واحد حل شجر کاری ہے کیونکہ شہر کنکریٹ کا جنگل بنانے کےلئے درخت کاٹے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے سانس اور دیگر مہلک بیماریاں بھی تیزی سے زور پکڑ رہی ہیں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کےلئے کے ایچ اے بزنس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنزز کے وائس پریذیڈینٹ عبدالرفیع کی خدمات بھی قابل ستائش ہیں جو شجرکاری مہم کے ذریعے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کےلئے کوشاں ہیںجبکہ شہر کی بنجر زمین کو سر سبز بنانے کےلئے انکی بے شمار خدمات ہیں اس موقع پریو اے ای کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتھی نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی سے پوری دنیا کو شدید خطرات لاحق ہیں جس سے نمٹنے کےلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 76 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے جو پاکستان کو موجودہ ماحولیاتی آلودگی سے بچانے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور اسکولز،کالجز و یونیورسٹیز کی سطح پر بھی شجرکاری مہم کو چلاکر فضائی آلودگی اور آبی آلودگی کو بھی پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے بخیت عتیق الرومیتھی نے کہا کہ ایمرجنسی بنیادوں پر آلودگی سے نمٹنے کے اقدامات کرکے ملک اور دنیا کو آلودگی س بچایا جا سکتا ہے.