اوٹاوا (ویب ڈیسک) کینیڈا میں بھارتی نژاد سکھ شہری اور اس کے 11 سالہ بیٹے کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا۔
بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق کینیڈین پولیس نے بتایا کہ واقعہ ایڈمنٹن شہر میں گینگ ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں پیش آیا۔
ایڈمنٹن پولیس کے قائم مقام سپرنٹنڈنٹ کولن ڈرکسن نے میڈیا کو بتایا کہ 41 سالہ ہرپریت سنگھ اوپل اور ان کے بیٹے کو جمعرات کو ایک گیس اسٹیشن کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
گاڑی میں سکھ شہری کے بیٹے کا دوست بھی موجود تھا جس میں آگ لگ گئی تاہم اسے بچا لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ابھی تک اس بات کا تعین نہیں کر پائے ہیں کہ آیا حملہ آوروں کو معلوم تھا کہ کار میں بچے تھے۔
ایڈمنٹن جرنل اخبار نے پولیس کا بیان شائع کیا اور لکھا، "ہمیں ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ حملہ آوروں کو معلوم تھا کہ بچہ کار میں تھا۔" ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ انہوں نے جان بوجھ کر بچے کو نشانہ بنایا یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گینگ چلانے والے بچوں کو نشانہ بنانے سے انکار کرتے تھے لیکن اب یہ اصول تبدیل ہو رہا ہے۔
پولیس نے بچے کا نام جاری نہیں کیا ہے اور ابھی تک پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا ہے۔
جمعہ کی صبح تک، پولیس نے نہ تو کوئی گرفتاری کی تھی اور نہ ہی کسی مشتبہ شخص کی شناخت کی تھی۔
پولیس افسر کولن ڈرکسن نے کہا کہ ہرپریت سنگھ اپل ایڈمنٹن کے منظم جرائم کے منظر میں ایک "ہائی پروفائل شخصیت" تھے، لیکن انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ آیا وہ کسی مخصوص گروہ سے وابستہ تھا یا نہیں۔
ہرپریت سنگھ اوپل کوکین کی اسمگلنگ جیسے الزامات کا سامنا تھا۔
کیا حالیہ فائرنگ تشدد کے ایک اور واقعے کا بدلہ تھی یا مستقبل میں ہرپریت سنگھ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا؟ کولن ڈیرکسن نے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔
کولن ڈرکسن نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا اس واقعے کا دوسرے شہروں میں تشدد سے "کوئی تعلق" ہے، یا اگر ایسا ہوا تو اس کا کیا اثر پڑے گا۔
ایک پولیس افسر نے تصدیق کی کہ اوپل اور اس کے خاندان کے افراد کو بھی 2021 میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
0 تبصرے