یکم نومبر سے غیر قانونی افغانیوں کو سندھ سے نکال دیا جائے گا: وزیر داخلہ

غیر قانونی لوگوں کو دنیا کے کسی ملک میں رہنے کی اجازت نہیں ہے

یکم نومبر سے غیر قانونی افغانیوں کو سندھ سے نکال دیا جائے گا: وزیر داخلہ

کراچی: سندھ کے نگراں وزیر داخلہ حارث نواز نے کہا ہے کہ یکم نومبر سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان سے واپس آنے کا موقع دیا گیا ہے۔
غیر قانونی لوگوں کو دنیا کے کسی ملک میں رہنے کی اجازت نہیں ہے۔
نگراں صوبائی وزیر نے کہا کہ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے سندھ بلوچستان بارڈر سیل کیا گیا ہے۔
حارث نواز نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو دی گئی وارننگ میں 10 دن باقی ہیں جس کے بعد ہم یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی پورٹ کے لیے پولیس، انتظامیہ اور نادرا حکام پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2022 تک 530 غیر ملکی واپس آئے، اس وقت 1218 غیر ملکی جیلوں میں ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم کراچی کو جرائم سے پاک شہر بنانا چاہتے ہیں۔ کراچی میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی تعداد 3 سے 4 لاکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ سپاری اور گٹکی کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔ ہم زمینوں پر قبضے کے خلاف بھی سرگرم ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ کے وزیر قانون عمر سومرو نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بین الاقوامی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی جا رہی ہے۔