سندھ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اجلاس

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ذیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس/ویڈیولنک اجلاس

سندھ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اجلاس

کراچی: سندھ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اجلاس۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ذیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس/ویڈیولنک اجلاس میں سندھ پولیس ملازمین کی فلاح و بہبود،علاج معالجہ،پولیس اسپتالوں کی تزئین و آرائش سمیت ٹریننگ کالجز،اسکولز،سینٹر میں قائم ڈسپینسریز کے امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلے کیئے گئے۔ اے آئی جی ویلفیئر سندھ عرفان بہادر نے بریفنگ میں پولیس اسپتال کراچی کی تزئین و آرائش و ادویات کی دستیابی جیسے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ جس پرآئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ 139.2 ملین کی ادویات کی خریداری/ٹینڈر کے عمل کو سینٹرلائزڈ کیا جائے اور معیاری ادویات کی خریداری کے لیئے ٹینڈرز کیئے جائیں اور بعداذاں ادویات خرید کر سندھ پولیس کی تمام رینج/تربیتی مراکز اور کالجز کو فراہم کردی جائیں تاکہ پولیس افسران جوانوں اور انکی فیملیز کو بہتر اور معیاری طبی سہولیات بمعہ ادویات فراہم کی جاسکیں۔انہوں نے مذید کہا کہ پولیس اسپتالوں میں ماہر پیتھالوجسٹ کی خدمات کو یقینی بنایا جائے تاکہ لیب ٹیسٹ سے مرض کی درست تشخیص اور علاج کا عمل کامیاب بنایا جاسکے۔ ڈی آئی جی فائنانس اور اے آئی جی ویلفیئر پولیس اسپتال کراچی اور حیدرآباد میں ڈاکٹرز کی خالی آسامیوں کو پُر کرنے کے لیئے سیکریٹری صحت کو مکتوب ارسال کریں۔ سندھ پولیس کے افسران اور جوانوں کی ہیپاٹائٹس بی اور سی کی اسکریننگ کی جائے اور مثبت رپورٹ کی صورت میں علاج معالجہ کیا جائے اور HRMIS سسٹم میں ریکارڈ کو بھی محفوظ کیا جائے۔ ڈی آئی جی حیدرآباد نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ حیدرآباد پولیس اسپتال کے اسٹیٹ آف آرٹ کی طرز پر تزئین و آرائش و دیگر تعمیراتی امور جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں آئی کیمپ اور جنرل کیمپ کے انعقاد کے تحت 1800 کے قریب مریضوں نے میڈیکل کیمپس سے رجوع کیا ان افراد میں شامل خواتین، بچوں بوڑھوں سمیت دیگر افراد نے آنکھوں کا معائنہ کرایا اور ادویات لیں جبکہ پیٹ،معدہ کے امراض اور بخار میں مبتلا مریضوں کو بھی مفت طبی سہولیات بمعہ ادویات فراہم کی گئیں۔ اے آئی جی آئی ٹی نے اجلاس کو بتایا کہ پولیس اسپتالوں کے حوالے سے پاکستان کے مرکزی اسپتالوں کی طرز پر ایک سافٹ ویئر HMIS تیار کیا گیا ہے جسکے استعمال سے اسپتالوں سے رجوع کرنیوالے مریضوں کے نام دیگر کوائف سمیت مرض کی اقسام تک کا ڈیٹا محفوظ کیا جاسکتا ہے جبکہ اس سافٹ ویئر کی مدد سے اسپتالوں میں ادویات کا اسٹاک اور درکار ادویات سے متعلق تفصیلات بھی محفوظ کی جاسکتی ہیں۔ اس موقع پر ویڈیو لنک پرموجودسکھر، لاڑکانہ،میرپورخاص اور ایس بی اے کے ڈی آئی جیز نے بھی پولیس ویلفیئر اقدامات پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر سندھ/فائنانس،ڈی آئی جیز،ہیڈکوارٹرز، ایڈمن کراچی، فائنانس سمیت اے آئی جیز،فائنانس، آپریشنز اور ایم ایس کراچی پولیس اسپتال نے بھی شرکت کی۔