بھارتی فوج میں ایک ہزار سے زائد خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف

تین برسوں کے دوران 123 خواتین اہلکاروں سے جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کی گئی

بھارتی فوج میں ایک ہزار سے زائد خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف

نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی فوج میں خواتین اہلکاروں کی عزت کا ان کے سینئرز نے تحفظ نہیں کیا اور گزشتہ تین برسوں کے دوران 123 خواتین اہلکاروں نے جنسی ہراسانی اور بدسلوکی کی شکایت کی ہے۔ بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جس پر عالمی میڈیا بھارت کو خواتین کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دے چکا ہے تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوج میں بھی خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ اس حوالے سے تبت بارڈر کی ڈپٹی کمانڈنٹ کرنجیت کور نے 2019 میں کہا تھا کہ بھارتی فوج میں مرد افسران کو خوش کرنے کے لیے خواتین افسران کو بھرتی کیا جاتا ہے۔ بھارت میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کے مزید تشویشناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔2007 سے اب تک بھارتی فوج میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ایک ہزار دو سو تینتالیس واقعات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2017 کے درمیان ایک درجن سے زائد خواتین افسران نے سینئر افسران کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا دعویٰ کیا جب کہ 2021 میں بھارتی فضائیہ کی ایک خاتون پائلٹ نے سینئر سکواڈرن لیڈر کے خلاف ہراساں کیے جانے اور جنسی زیادتی کی شکایت کی۔ لیکن نام نہاد سیکولر ریاست کے دعویدار بھارت نے انصاف دینے کے بجائے واقعے پر پردہ ڈالنے کے لیے متاثرہ خاتون پائلٹ کو دور دراز کے علاقے میں منتقل کردیا۔ یہ پہلا واقعہ نہیں تھا، 2005 میں اسکواڈرن لیڈر انجلی گپتا کو ایئر مارشل انیل چوپڑا کی جانب سے ہراساں کرنے کی شکایت کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2007 میں کیپٹن نیہا راوت نے میجر جنرل اے کے لال کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، جب کہ 2008 میں کیپٹن پونم کور کو سینئر افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر ہراساں کرنے کی شکایت پر کورٹ مارشل کیا گیا تھا۔ اسی طرح 2010 میں میجر میگھا گپتا نے کرنل انوراد مشرا کے خلاف جنسی زیادتی کا دعویٰ کیا لیکن بھارتی فوج نے کرنل مشرا کو صرف رسمی وارننگ دی۔ رپورٹ کے مطابق 2014 میں حاضر سروس افسر اجیت کمار کی اہلیہ نے بریگیڈیئر جئے سنگھ پر جنسی بلیک میلنگ کا الزام لگایا اور انکار کرنے پر اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر جئے سنگھ نے کرنل اجیت کمار کو سرکاری گھر سے نکال دیا۔ ایک افسوسناک واقعہ میں، لیفٹیننٹ سشمیتا چکرورتی نے اپنے کمانڈنگ آفیسر کے مسلسل جنسی استحصال سے تنگ آکر، اپنے کمیشن کے دس ماہ بعد 2006 میں خودکشی کرلی۔ جنسی ہراسانی کے ایک اور واقعے میں جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی میجر انیتا کمار نے دسمبر 2006 میں خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔ اکتوبر 2019 میں پونے میں لیفٹیننٹ رشمی مشرا نے مسلسل جنسی حملوں سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی اور اس سال بھٹنڈا میں بھی ایک خاتون آرمی افسر کو چار اہلکاروں نے جنسی زیادتی کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ ہندوستانی فوج کے افسران اور اہلکار نہ صرف اپنے ملک میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ہیں بلکہ وہ بیرون ممالک میں بھی ملک کی بدنامی کا باعث بنے ہیں۔ کانگو میں امن مشن پر تعینات بھارتی فوجی جنسی استحصال میں ملوث پائے گئے جبکہ جنوبی افریقہ میں ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں تین بھارتی اہلکاروں کو جیل کی سزا سنائی گئی۔