وزیراعلیٰ سندھ کا محرم کے جلوس کے راستوں کا دورہ ، سیکیورٹی انتظامات کا معائنہ کیا

خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے کچھ واقعات ہوئے ہیں: سید مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ کا محرم کے جلوس کے راستوں کا دورہ ، سیکیورٹی انتظامات کا معائنہ کیا

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محرم کے جلوس کے راستوں کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے کچھ واقعات ہوئے ہیں لیکن الحمدللہ سندھ انٹیلی جنس بیسڈ ٹارگٹڈ اآپریشن اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی روابط کی وجہ سے محفوظ ہے۔ یہ بات انہوں نے ایم اے جناح روڈ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جہاں انہوں نے 9 اور 10 محرم کے جلوسوں کیلئے کیے گئے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ ان کے ہمراہ وزیر محنت سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت اور آئی جی پولیس غلام نبی میمن بھی تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ صوبے میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد پولیس، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو ضروری ہدایات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں اور صوبے میں امن و امان کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ موبائل فون سروس سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر معطل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات کو ٹیکنالوجی کے ذریعے نمٹا جا سکتا ہے اس لیے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے جلوس کے تمام داخلی و خارجی راستوں، پارکنگ کی جگہوں اور پولیس و دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں کی تعیناتی کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کی کوشش کی ہے اور انشاء اللہ سب کچھ پلان کے مطابق ہوگا۔ قبل ازیں آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 9 اور 10 محرم کے جلوس کا روٹ نشتر پارک، نمائش، ایم اے جناح روڈ، مینسفیلڈ سٹریٹ، پریڈی سٹریٹ، تبت چوک (ایم اے جناح روڈ)، بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار ، کھارادر ، نواب محبت روڈ اور حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تین ہٹی، لسبیلہ سے طاہری مسجد کے بعد مینسفیلڈ اسٹریٹ تک جلوس کے 20 متعین ڈائیورژن پوائنٹس ہوں گے۔ اسی طرح نو پارکنگ لاٹس کو ذمیداری سونپی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جلوسوں کی سیکیورٹی کیلئے 4698 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جلوس کی سی سی ٹی وی کوریج بھی کی جارہی ہے اور اس کی نگرانی آئی جی آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے کی جائے گی۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے تاج کمپلیکس میں 9ویں محرم کے جلوس کی قیادت کی اور پھر جلوس کے روٹ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں گئے۔