متحدہ لندن کے کارکنوں کی نظر بندی، آئی جی اور محکمہ داخلہ کو نوٹسز

سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کر ديے

متحدہ لندن کے کارکنوں کی نظر بندی، آئی جی اور محکمہ داخلہ کو نوٹسز

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کی ایم پی او کے تحت نظر بندی کے خلاف درخواستوں پر محکمہ داخلہ سندھ اور آئی جی کو نوٹس جاری کردیئے۔ جسٹس عدنان اقبال چوہدری اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں کی ایم پی او کے تحت نظر بندی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل عابد جوہر ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ایم پی او کے تحت کارکنوں کو چھوٹی سی ریلی نکالنے پر گرفتار کرلیا گیا اور ضمانت کے بعد 30 دن کے لیے نظر بند کردیا گیا۔ ان کا موقف تھا کہ محکمہ داخلہ سندھ نے 11 جولائی کو ایک ماہ کی نظر بندی کا نوٹی فکیشن جاری کیا، کارکنوں کے خلاف زمان ٹاؤن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے 12 جولائی کو تمام کارکنوں کی ضمانت بھی منظور کرلی تھی، عدالت سے استدعا ہے کہ نظر بندی کا نوٹی فکیشن معطل کیا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 24 جولائی تک جواب طلب کرلیا۔