پاکستان میں آم کی ایک ہزار سے زائد اقسام موجود ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی آم اپنی مٹھاس، خوشبو اور منفرد ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں یہ بات امتیاز انٹرپرائزز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور پریذیڈینٹ پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم شیخ امتیاز حسین نے ڈپلومیٹک فورم ٹیم اور HMR واٹر فرنٹ کی جانب سے منعقدہ پاکستان مینگو فیسٹیول اور انٹرنیشنل مینگو کانفرنس 2023 کے موقع پر کہی اس موقع پر مہمان خصوصی معروف صنعت کاراورچیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ایم زبیر موتی والا،امتیاز انٹرپرائزز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور پریذیڈینٹ پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم شیخ امتیاز حسین ،قونصل جنرل ترکیہ،قونصل جنرل جاپان،قونصل جنرل ملائیشیا ،قونصل جنرل انڈونیشیا،قونصل جنرل سری لنکا، قونصل جنرل عمان،قونصل جنرل قطر،قونصل جنرل ایران، خالد اعجاز،جمشید بشیر، محمد عمر شاہ،حسنین پردیسی اور دیگر بھی موجود تھے شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ پاکستان ہر سال تقریباً 1.8 ملین ٹن آم پیدا کرتا ہے جس کے اہم پیداواری علاقے سندھ اور پنجاب ہیں جبکہ پاکستان میں آم کی ایک ہزار سے زائد اقسام موجود ہیں جن میں سندھڑی، چونسہ، لنگڑا، انور رتول، دوسہری، فجری، بنگن پلی، سرولی الماس، لال بادشاہ، نیلم، گلاب خاص، سنیرا، توتا پوری سر فہرست ہیں انہوں نے کہا کہ پیداوار کے لحاظ سے پاکستان آم پیدا کرنے والا پانچواں اور آم برآمد کرنے والے ساتویں نمبر پر ہے پاکستانی آم کی اعلیٰ برآمدی منڈیوں میں متحدہ عرب امارات، برطانیہ، کینیڈا، افغانستان، ایران، عمان، بحرین، قطر، ملائیشیا، انڈونیشیا اور یورپی یونین ہیں فصل بدلتی ہوئی عالمی موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہوتی ہے جس کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ آم تمام پھلوں کا بادشاہ ہے اس لئے آم کو متعدد طریقوں سے استعما ل کر کے کھایا جاتا ہے جبکہ آم سے بنے جیمز، اچار، جوس، نیکٹار، اسکواش، جیمز، جیلی، گودا، کسٹریٹ بھی مارکیٹ میں فروخت کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آم کا موسم سندھ میں مئی کے وسط سے شروع ہوکر پنجاب میں ستمبر کے آخر تک پانچ ماہ تک جاری رہتا ہے ہم CPEC کے راستے اور افریقہ کی نئی منڈیوں کو ٹیپ کرکے برآمدات بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں جس کے لئے ہم حکومتی تعاون چاہتے ہیں کانفرنس کے شاندار انعقاد پر امتیاز انٹرپرائزز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور پریذیڈینٹ پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم شیخ امتیاز حسین نے ڈپلومیٹک فورم ٹیم اور HMR واٹر فرنٹ کے علاوہ دیگر اسپانسر اورمہمانوں کا شکریہ ادا کیا.
0 تبصرے