انہوں نے واضح کیا کہ آرمی ایکٹ قانون اور آئین کا کئی دہائیوں سے حصہ ہے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جارہا ہے اور یہ جاری رہے گا۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ پاک فوج کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اور شفافیت ہے، سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائے گا اور نہ ملوث عناصر کو معاف کیا جاسکتا ہے، تمام ملوث کرداروں کو آئین پاکستان اور قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس عمل کو انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائیگا، فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی مرحلے کو مکمل کرلیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جارہا ہے اور یہ جاری رہے گا، فوج میں خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کے کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ملٹری کورٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہاہے، اس وقت ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ کورٹس کام کررہی ہیں، ملٹری کورٹس 9 مئی کے بعد وجود میں نہیں آئیں ، پہلے سے موجود اور فعال تھیں، ثبوت اور قانون کے مطابق سول کورٹس نے ان کیسز کو ملٹری کورٹس منتقل کیا ہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ ثبوت دیکھنے کے بعد قانون کے مطابق سول کورٹس نے یہ مقدمات ملٹری کورٹس بھیجے ہیں، ان تمام ملزمان کو مکمل قانونی حقوق حاصل ہیں، ان ملزمان کو تمام حقوق حاصل ہیں اور انہیں اپیل کا بھی حق حاصل ہے۔
0 تبصرے