پاکستان میں شرح خواندگی انتہائی کم ہو چکی ہے جو ہم سب کےلئے لمحہ فکریہ ہے ریحان ہاشمی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)محکمہ کھیل امور نوجوانان حکومت سندھ اور سماجی تنظیم ینگ سوشل ریفامرز کی جانب سے ینگ سوشل ریفامرز ایجوکیشنل اینڈ پروفیشنل سیمینار کا انعقاد کیا گیا تقریب کے مہمان خصوصی ایسوسی ایٹس ممبر آف انسٹیٹیوٹ آف کوسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاﺅنٹس آف پاکستان محمد حنیف صدیقی تھے جبکہ اس موقع پرسابق ایم این اے اور سابق چیئرمین سینٹرل محمد ریحان ہاشمی،معروف ٹی وی اینکر حسین تھیبو،پریذیڈینٹ میڈیکل مائیکرو بائیولوجی ایسو سی ایشن پاکستان پرو فیسر سکندر شیروانی،ڈائریکٹر کیئر نیو زڈاکٹر صائمہ خان،سی ای اوکیئر نیوزاور پریذیڈینٹDCCWAڈاکٹر یامین قریشی،سماجی رہنما اقبال شاہ،فوٹو جنرلسٹ احسن علی ،ڈاکٹر یوسف بشیر ،فاﺅنڈر اینڈ سی ای اوARKINمنرل واٹرسید عمران علی،سید فیضان حسین،زبیر احمد،اسیس انصاری،چیئرمین فہد رضوی،ٹی وی اور ریڈیو آرجے اظہر جان،صحافی اور سماجی رہنما گل حسن جاکھرو،سی ای او یوتھ اسمبلی فار ہیومن رائٹس مبین ہاشمی،پریذیڈینٹ اور سی ای او TSWویلفیئر ایسو سی ایشن ڈاکٹرانیلہ تقی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال سید وسیم اختر،جاوید میمن،موٹیویشنل اسپیکر اور پاک قطر فیملی تکافل کے گروپ ہیڈ عاطر مسعود فاروقی،مسعود احمد وسیع،عبدالحبیب میمن،نعیم میمن اور شازیہ عالم شازی کے علاوہ 350 سے زائد افراد نے شرکت کی سیمینار کے انعقاد کا مقصد ڈیجیٹل تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو سماجی انصاف ، تعلیمی اور پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے لئے پلیٹ فارم فراہم کرنا تھاسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ایسوسی ایٹس ممبر آف انسٹیٹیوٹ آف کوسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاﺅنٹس آف پاکستان محمد حنیف صدیقی نے کہاکہ سندھ میں لیٹریسی ریٹ کو بڑھانے کےلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 3 کروڑ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جبکہ سیلاب کے بعد اس تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور ہنگائی کے سبب بھی اکثر بچے تعلیم کو خیر باد کہہ کر ورکشاپ،ہوٹلز اور سڑکوں پر محنت مزدوری کر تے نظر آرہے ہیں محمد حنیف صدیقی نے کہاکہ ہنگائی بنیادوں پر ایسے اقدامات کئے جانے چاہئے جس سے بچے دوبارہ تعلیم کی طرف راغب ہوں اور ملک میں شرح خواندگی بڑھ سکے اس موقع پر سابق ایم این اے محمد ریحان ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں شرح خواندگی انتہائی کم ہو چکی ہے جو ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ نقل مافیا کی وجہ سے بچوں میں محنت کرکے امتحان دینے کا رجحان کم ہو گیا ہے اور وہ نقل کر کے پاس ہونے کو ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ڈگری تو حاصل کر لیتے ہیں لیکن قابلیت کے اعتبار سے وہ دیگر بچوں سے پیچھے رہ جاتے ہیں محمد ریحان ہاشمی نے کہا کہ پاکستانی نوجوان ہمارا مستقبل ہیں انکی بہترین تعلیم اور تربیت ہم سب کی ذمہ داری ہے امتحانات کے دوران نقل کے کلچرکی روک تھام نہایت ضروری ہے کیونکہ اس سے نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے انہوں نے کہا کہ سماجی تنظیموں اور دیگر اداروں کو تعلیم کے فروغ کے لئے فوری اقدامات کرنے ہونگے تا کہ ملک میں شرح خواندگی کو بڑھایا جا سکے اس موقع پر موٹیویشنل اسپیکر اور پاک قطر فیملی تکافل کے گروپ ہیڈ عاطر مسعود فاروقی نے کہا کہ پاکستانی یوتھ ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اس لئے انہیں تعلیم اور روز گار کے مواقع فراہم کرنا ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نوجوانوں کی بڑی تعداداعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے با وجود بھی بے روز گار ہے جس کےلئے انہیں ای کامرس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف ان کی گھریلو معیشت بلکہ ملکی معیشت بھی مستحکم ہو سکتی ہے عاطر مسعود فاروقی نے کہا کہ آئی ٹی کے ذریعے دنیا بھر کے نوجوان گھر بیٹھے کام کر کے لاکھوں روپے کما رہے ہیں جبکہ پاکستان میں بھی آن لائن کاروبار کی ترجیح دینے کی ضرورت ہے سیمینار کے اختتام پر شرکاءمیں ایوارڈ ز اور سرٹیفکٹس تقسیم کئے گئے اور پر تکلف ہائی ٹی کا بھی اہتمام کیا گیا.
0 تبصرے