چند طاقتور طبقات کی اجارہ داری نے ملک کو جکڑ رکھا ہے، نظام کے خلاف جدوجہد ناگزیر قرار

امیر جماعت اسلامی نے موجودہ نظام کو اشرافیہ کی اجارہ داری قرار دیتے ہوئے اسے عوام کے استحصال کی جڑ قرار دیا۔

چند طاقتور طبقات کی اجارہ داری نے ملک کو جکڑ رکھا ہے، نظام کے خلاف جدوجہد ناگزیر قرار

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں چند طاقتور طبقات مسلسل مزید مضبوط ہو رہے ہیں، جبکہ عام عوام وسائل اور حقوق سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ کراچی میں ایک تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پر وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا ایسا کنسورشیم مسلط ہے جو قومی فیصلوں پر حاوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد سیاست دان جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کو پامال کر رہے ہیں، جو لوگ اپنی جماعتوں میں جمہوریت قائم نہیں کرتے وہی ملک پر حکمرانی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 20 فیصد افراد کے پاس 80 فیصد وسائل موجود ہیں، جبکہ یہی محدود طبقہ پورے نظام پر قابض ہے اور کروڑوں عوام کے مستقبل کے فیصلے کرتا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا کہ اس استحصالی نظام سے نجات کے لیے طویل، منظم اور تیز جدوجہد ناگزیر ہے۔ انہوں نے قومی اداروں کی زبوں حالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایئر لائن، جو کبھی ملک کا فخر سمجھی جاتی تھی، آج بدانتظامی اور زوال کی علامت بن چکی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حقیقی تبدیلی کے لیے عوام کو شعوری اور عملی سطح پر متحد ہونا ہوگا، تاکہ ملک کو اشرافیہ کی اجارہ داری سے نکالا جا سکے۔