نواز شریف نے نو منتخب ارکانِ اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ ن لیگ کے جانے کے بعد ملک میں تباہی پھیلی، جبکہ موجودہ حکومت نے ڈیڑھ سال میں معاشی و سماجی بہتری کے ریکارڈ قائم کیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ن لیگ کے اقتدار سے جانے کے بعد ملک کو شدید تباہی اور بدحالی کا سامنا کرنا پڑا، اور 2018ء سے 2022ء تک پیش آنے والے حالات کی مکمل ذمہ داری سابق حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
نو منتخب ارکانِ اسمبلی سے خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں عوام نے کارکردگی کو ترجیح دیتے ہوئے نفرت، انتشار اور فتنہ پھیلانے والی سیاست کو واضح شکست دی۔ ان کے مطابق یہ امر خوش آئند ہے کہ پاکستان دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو رہا ہے۔
انہوں نے ضمنی انتخابات میں کامیابی پر شہباز شریف اور مریم نواز کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ نواز شریف کے مطابق جھوٹ، گالی گلوچ اور بدتہذیبی کے کلچر کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، جبکہ گزشتہ دور حکومت میں ملک معاشی، معاشرتی اور اخلاقی تباہی کی طرف دھکیلا گیا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے نہ صرف خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا بلکہ میرٹ کو بھی پاؤں تلے روند ڈالا۔ اگر ترقی کی رفتار برقرار رہتی تو آج پاکستان عالمی سطح پر ایک مضبوط مقام رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ کے خطرے سے نکالا اور پنجاب سمیت وفاقی سطح پر شب و روز محنت جاری ہے۔
نواز شریف کے مطابق اب تمام شعبوں کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں، اور ڈیڑھ سال میں عوامی خدمت کے وہ ریکارڈ قائم کیے گئے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اخلاقی و سماجی انحطاط سے بھی بچایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی اکیلے ذمہ دار نہیں، بلکہ انہیں اقتدار میں لانے والے بھی اس تمام صورتحال میں شریکِ جرم ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ دوسروں کو چور کہنے والے خود چور ثابت ہوئے، اور انتشار و توڑ پھوڑ کی سیاست کسی قوم کو ترقی نہیں دے سکتی۔
نواز شریف نے بتایا کہ پنجاب میں کم آمدنی والے افراد کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار گھر تعمیر کیے جا رہے ہیں، مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، اسپتالوں کی تعمیر جاری ہے، اور ہر ضلع میں گرین بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ امن و امان کی صورتحال بھی پہلے سے بہتر ہو چکی ہے۔
ان کے مطابق جن لوگوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا وہ خود الیکشن لڑ کر ہار گئے، جبکہ گزشتہ حکومت کے دور میں کوئی ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں ہوا۔ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ ملکی ترقی کے منصوبوں کو ترجیح دی ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ سابق دور میں چیف سیکریٹری اور آئی جی بار بار تبدیل ہوتے رہے، جبکہ آج میرٹ کا بول بالا ہے اور ہر سرکاری ادارہ دلجمعی سے کام کر رہا ہے۔
0 تبصرے