جماعت اسلامی کا اعلان — حکومت آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے

امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے، اور جماعت اسلامی آئین پاکستان کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

جماعت اسلامی کا اعلان — حکومت آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے

لاہور بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ حکومت آئینِ پاکستان کی روح مسخ کر رہی ہے اور قوم کے سامنے یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کو اس کی اصل اور حقیقی شکل میں واپس لائے۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم پر بھی جماعت اسلامی کا مؤقف واضح تھا، اور ہم اُس وقت بھی آئین کے ساتھ کھڑے تھے، آج بھی کھڑے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے الزام لگایا کہ حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ ختم کر کے چیف جسٹس سپریم کورٹ کا نیا عہدہ متعارف کروایا ہے، اور اب مجوزہ آئینی عدالت کے چیف جسٹس کا تقرر وزیراعظم کی صوابدید پر ہوگا۔ ان کے مطابق، یہ تبدیلی عدلیہ کی خودمختاری اور آئینی توازن کے منافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں حکومت کو اکثریت دے دی گئی ہے، جو عدالتی نظام میں طاقت کے غیر متوازن ارتکاز کا سبب بنے گا۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو آئینی یا قانونی استثنیٰ دینا اسلامی اصولوں کے خلاف ہے، کیونکہ خلفائے راشدین بھی عدالتوں میں پیش ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین پاکستان کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے اور ہر شہری کے لیے قانون کی بالادستی اور مساوی انصاف کو یقینی بنایا جائے۔