"اسلام آباد دھماکے میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑیں گے، چاہے وہ دوسرے ملک میں کیوں نہ ہو: محسن نقوی"

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کچہری کے خودکش حملے میں ملوث تمام کرداروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا، چاہے ان کے تعلقات افغانستان یا کسی اور ملک سے ہوں۔

اسلام آباد کے جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حملے میں ملوث کسی شخص یا گروہ کو معاف نہیں کیا جائے گا، چاہے وہ ملک کے اندر ہوں یا باہر۔ انہوں نے بتایا کہ آج دوپہر 12 بج کر 39 منٹ پر خودکش حملہ ہوا، جس میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق، خودکش حملہ آور 10 سے 15 منٹ تک موقع پر کھڑا رہا اور پولیس کی گاڑی کے قریب آتے ہی خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ حملہ آور افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلر سے رابطے میں تھا، اور شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی تربیت جاری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر افغانستان نے دہشت گردوں کو روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے تو پاکستان ان کے خلاف خود کارروائی کرے گا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ وانا میں بھی ایک خودکش حملہ کیا گیا جس میں کیڈٹ کالج کے تین اہلکار شہید ہوئے، تاہم حملہ آور اپنے یرغمالی منصوبے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں حملوں — اسلام آباد اور وانا — کے روابط افغانستان سے جڑتے ہیں، اور اس حوالے سے ٹھوس شواہد جمع کر لیے گئے ہیں۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ دو ہفتے بعد بغیر ٹیگ کے کوئی گاڑی اسلام آباد میں داخل نہیں ہو سکے گی، سیکیورٹی کے نئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ خودکش حملہ آور اور اس کے سہولت کاروں کی شناخت جلد سامنے لائی جائے گی اور سب کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔