کراچی: ڈیفنس فیز 8 میں ایک ریسٹورنٹ میں شلوار قمیض پر پابندی کے خلاف شہری نے کنزیومر کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
درخواست گزار لطیف بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ایک ریسٹورنٹ گئے تھے جہاں انتظامیہ نے صرف شلوار قمیض پہننے کی بنیاد پر اندر جانے سے روک دیا، جو کہ انتظامیہ کی پالیسی کے خلاف ہے۔
لطیف بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ شلوار قمیض پاکستان کا قومی لباس ہے اور اس پر کسی بھی قسم کی پابندی آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ ریسٹورنٹ انتظامیہ کو معافی مانگنے کا حکم دیا جائے اور ان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جائے۔
کنزیومر کورٹ نے کیس کی سماعت کے لیے 14 جولائی کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔
0 تبصرے